Follw Us on:

لاہور: صرف چالان نہیں، اب موقع پر گرفتاری اور مقدمہ ہوگا

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
Traffic wardens

لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کسی المیے سے کم نہیں رہیں۔ روزانہ سینکڑوں شہری، خاص طور پر موٹر سائیکل سوار اور پیدل چلنے والے حادثات یا شکار ہوتے ہیں گزشتہ ہفتے لاہور میں ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا جب ایک بے قابو ڈمپر نے سڑک کنارے کھڑے پانچ افراد کو کچل کر ہلاک کر دیا۔

یہ واقعہ صرف حادثہ نہیں بلکہ ایک اجتماعی غفلت کی علامت ہے، جس نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو غمزدہ کیا بلکہ پورے شہر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ سی ٹی او لاہور اطہر وحید نے اسی تناظر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر “صرف چالان نہیں بلکہ گرفتاری” کی پالیسی متعارف کروائی ہے تاکہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

چیف ٹریفک آفیسر نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ لاہور میں روڈ سیفٹی اسٹینڈرڈز کو بہتر بنانے کے لیے سیف سٹی کیمروں اور ٹریفک پولیس کے ذریعے مسلسل مانیٹرنگ جاری ہے، لیکن کچھ سنگین خلاف ورزیاں اب بھی کم نہیں ہو رہیں۔ اطہر وحید کے مطابق بعض خلاف ورزیاں انتہائی خطرناک ہیں، اس لیے اب صرف جرمانہ کافی نہیں ہوگا بلکہ موقع پر ایف آئی آر درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے پانچ ایسی کیٹیگریز کی نشاندہی کی ہے جن پر فوری طور پر گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی درخواست پر بلاول بھٹو کا عالمی سطح پر پاکستان کا مقدمہ پیش کرنے کا اعلان

پہلی کیٹیگری “ون وے” کی خلاف ورزی ہے۔ لاہور میں ون وے کی خلاف ورزی عام ہوتی جا رہی ہے، جس سے نہ صرف حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ شہریوں کا اعتماد بھی متزلزل ہو رہا ہے۔ اب ایسے خلاف ورز کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوگی، موقع پر گرفتار کیا جائے گا اور کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

Road

دوسری کیٹیگری “لوڈر رکشہ” سے متعلق ہے جن پر حد سے زیادہ سامان لادا جاتا ہے۔ یہ سامان بعض اوقات 40 سے 50 فٹ لمبا ہوتا ہے جو رکشہ ڈرائیور کی پیچھے دیکھنے کی صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیتا ہے۔ ایسی صورت میں ڈرائیور نہ پیچھے دیکھ سکتا ہے نہ اچانک حالات کا سامنا کر سکتا ہے، جو حادثات کا باعث بنتا ہے۔ ایسے تمام رکشہ مالکان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کر کے گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

تیسری بڑی خلاف ورزی “غیر رجسٹرڈ گاڑیوں پر ریڑھیاں یا موٹرسائیکل باندھنے” کی ہے، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے اور شدید حادثات کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ اس کے خلاف بھی اب سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

چوتھی کیٹیگری “انڈر ایج ڈرائیونگ” ہے جو ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ کم عمر بچے موٹر سائیکل یا گاڑیاں چلا رہے ہیں جن کے پاس نہ تو مکمل سیکھنے کی صلاحیت ہے اور نہ ہی ذمہ داری کا شعور۔ سی ٹی او نے اعلان کیا ہے کہ ایسے بچوں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہوگی، اور قانون میں ترمیم کے بعد ان کے والدین کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے گا تاکہ وہ اپنے بچوں کو غیر قانونی طور پر گاڑیاں نہ دیں۔

پانچویں کیٹیگری میں “مسلسل سنگین خلاف ورزیاں” شامل ہیں۔ ایسی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کو روزانہ کی بنیاد پر گرفتار کیا جا رہا ہے۔ سی ٹی او کے مطابق اب تک 500 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور یہ کارروائیاں روزانہ کی بنیاد پر جاری رہیں گی۔

ان اقدامات کا مقصد لاہور میں ٹریفک کا نظم و ضبط بہتر بنانا اور شہریوں کی جانوں کو تحفظ دینا ہے۔ سی ٹی او کا کہنا ہے کہ ریاست کو سخت فیصلے لینے ہوں گے کیونکہ یہ اب محض چالان کا مسئلہ نہیں رہا، بلکہ ایک انسانی بحران بن چکا ہے جس میں بچے، بزرگ، اور عام شہری سب ہی متاثر ہو رہے ہیں۔ لاہور جیسے بڑے شہر میں اگر ٹریفک کا نظام بہتر نہ کیا گیا تو مستقبل میں اس سے بھی زیادہ ہلاکت خیز حادثات دیکھنے کو مل سکتے ہیں

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس