برطانیہ کے شہر بریسٹل میں واقع سینٹ مائیکل زچگی اسپتال میں جمعرات کی شام اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کے باعث ہنگامی طور پر بچوں، خواتین اور عملے کو عمارت سے نکالنا پڑا اور نومولود بچوں کو فوری طور پر بریسٹل یونیورسٹی کی لائبریری منتقل کر دیا گیا۔
عالمی ‘خبررساں ادارے میل آنلائن’ کے مطابق سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں اسپتال کی چھت پر بلند ہوتے شعلے اور سیاہ دھویں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں، آگ نے چھت پر نصب سولر پینلز کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
آگ تقریباً شام 4:30 بجے لگی اور Avon Fire & Rescue Service کے مطابق اب اسے مکمل طور پر بجھا دیا گیا ہے، تاہم متاثرہ علاقے کو فی الحال بند کر دیا گیا ہے۔

اسپتال کے مڈوائف عملے نے نہایت تیزی سے حاملہ خواتین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا، خواتین کو دودھ، پھل اور کمبل بھی فراہم کیے گئے۔
ایک فزیالوجسٹ جارجینا ہیکیٹ نے ‘میل آن لائن’ کو بتایا کہ پولیس کی درخواست پر وہ بچوں کے لیے کمبل لے کر پہنچیں۔
22 سالہ جیس ہچنسن، جن کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع تھی، نے عالمی نشریاتی ادارے بی بی سی کو بتایا کہ”چھت پر آگ لگنے کی آواز سننا بہت خوفناک تھا۔”
اسی طرح میتھیو برڈن، جو اپنی بیوی کے ساتھ اسپتال میں موجود تھے، نے بتایا میں کھانے کے لیے نکلا تھا، واپس آیا تو الارم بج رہا تھا۔ سب لوگ جلدی جلدی فائر ایگزٹ کی طرف جا رہے تھے، باہر آیا تو ہر طرف دھواں اور آگ دیکھی۔
Avon Fire & Rescue Service کے مطابق آگ کی وجوہات کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ فی الحال کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم St Michael’s Hill کو آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

Avon and Somerset Police نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ علاقے میں جانے سے گریز کریں۔
واضح رہے کہسینٹ مائیکل اسپتال نہ صرف بریسٹل کا اہم زچگی مرکز ہے بلکہ یہ ایک ٹیچنگ اسپتال بھی ہے، جس میں بچوں کا آڈیالوجی یونٹ بھی شامل ہے۔