قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اپنی پارٹی کے کارکنوں اور قیادت سے کہا ہے کہ وہ موجودہ مخلوط حکومت کے خلاف ‘بڑی ملک گیر تحریک’ کے لیے تیار ہو جائیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر سابق وزیراعظم عمران خان سے علیمہ خان نے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ خان صاحب لوگوں کو اسلام آباد نہیں بلائیں گے بلکہ یہ تحریک پورے پاکستان میں چلائی جائے گی۔
تاہم عمران خان کی بہن نے پی ٹی آئی کی تحریک کے لیے کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی، انہوں نے کہا کہ آج عمران خان نے تین نکات بتائے ہیں ،جن میں خان صاحب کو ایک عام قیدی کا حق بھی نہیں دیا جا رہا، گزشتہ آٹھ ماہ میں پی ٹی آئی کے بانی کو صرف ایک بار اپنے بچوں سے بات کرنے کی اجازت دی گئی اور ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ سابق وزیراعظم کو بہنوں سے ملنے نہیں دیتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران عمران خان کو اپنے بچوں سے صرف ایک بار بات کرنے کی اجازت دی گئی، جب بھی وہ کتابیں بھیجنے کی کوشش کرتے ہیں تو جیل انتظامیہ انہیں روک دیتی ہے۔
مزید پڑھیں:دورہ ایران: شہبازشریف کی ایرانی سپریم لیڈر، صدر سے ملاقاتیں، اہم امور پر تبادلہ خیال
صحت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے بانی کو ان کے ذاتی معالج کی طرف سے معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
اگرچہ خان نے احتجاجی تحریک کی تیاری پر زور دیا، لیکن کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی نے موجودہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا ایک نیا دور شروع کرنے کی کوششیں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔