پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستانی سفارتی کمیٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انڈیا میں اگر کہیں دہشت گردی کا واقعہ ہو جائے، تو چاہے ثبوت ہو یا نہ ہو، اُسے جنگ کی طرف اشارہ سمجھا جاتا ہے۔
جیو نیوز کے مطابق، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے امریکا میں مختلف اراکینِ کانگریس سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں خطے میں امن اور استحکام کی اہمیت پر زور دیا گیا اور پاک بھارت کشیدگی کے دوران امریکا کے کردار کو سراہا گیا۔
امریکی کانگریس کے جن ارکان سے ملاقات ہوئی ان میں جیک برگمین، ٹام سوزی، ریان زنکے، میکسن واٹرز، ایل گرین، ہینک جانسن اور دیگر شامل تھے۔
بات چیت کے دوران بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کو امن کا پیغام لے کر بھیجا ہے۔ انڈیا کے ساتھ بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے مسائل کا حل اس مشن کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی ایک اچھی بات ہے، لیکن یہ صرف شروعات ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ کا خطرہ ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ ہے۔ انڈیا میں اگر کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہو جائے، تو فوراً پاکستان پر الزام لگا دیا جاتا ہے، چاہے کوئی ثبوت موجود نہ ہو۔
انہوں نے اراکینِ کانگریس کو بتایا کہ انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا عمل 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے پانی بند کرنے کے مترادف ہے، اور اگر انڈیا نے ایسا کیا، تو یہ جنگ کا اعلان تصور کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکا اگر امن کا ساتھ دے اور انڈیا کو خطے کو غیر مستحکم کرنے والی پالیسیوں سے روکے، تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں۔
بعد میں امریکی اراکینِ کانگریس نے پاکستان کو جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے کی کوششوں میں مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

بلاول بھٹو نے وفد کے ہمراہ امریکی ایوانِ نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی سے بھی ملاقات کی۔ اس میں جنوبی ایشیا کی صورتحال، مسئلہ کشمیر اور پاکستان امریکا تعلقات پر گفتگو ہوئی۔ بلاول بھٹو نے بھارت کی حالیہ جارحیت پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور انڈیا پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے ایک خطرناک مثال قائم کر رہا ہے۔
بلاول بھٹو نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خراب صورتحال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت دیا جائے