افغانستان کی وزارت خزانہ نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ افغانستان کی تمام سرحدیں اور کسٹمز پوائنٹس کھلے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔
باختر اطلاعاتی ایجنسی کو جاری کردہ سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آج اتوار کو ایران کے ساتھ افغانستان کی سرحدیں اور کسٹمز مکمل طور پر کھلے ہیں اور تجارتی و کسٹمز امور بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے بندر عباس پورٹ پر بھی افغانستان کے تجارتی سامان کی لوڈنگ اور ٹرانسپورٹیشن کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کی روانی کو ظاہر کرتا ہے۔
بیان میں یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ گزشتہ روز فقط صوبہ فراہ کے ابونصر فراہی اور صوبہ نیمروز کے سرحدی کسٹمز چند رسمی تقاریب کی وجہ سے عارضی طور پر بند کیے گئے تھے، تاہم اتوار کی صبح وہ بھی دوبارہ کھول دیے گئے ہیں اور تمام سرگرمیاں مکمل طور پر بحال ہو چکی ہیں۔

ایران میں افغان سفارتخانے کی افغان باشندوں کو حساس علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت
ایران کے دارالحکومت تہران میں افغانستان کے سفارتخانے نے ایران میں مقیم تمام افغان باشندوں کو پیغام جاری کرتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ حساس فوجی مراکز سے دور رہیں اور کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں یا اشتعال انگیز موضوعات سے مکمل اجتناب کریں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے الامارہ اردو کے مطابق یہ ہدایات ایک رسمی اعلامیے کے ذریعے جاری کی گئی ہیں، جن کا مقصد ایران میں افغان باشندوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایران کے حساس فوجی مراکز مکمل طور پر سیکیورٹی اداروں کی نگرانی میں ہیں اور ان کے اطراف میں کسی بھی قسم کی مشکوک حرکت ایرانی حکام کی جانب سے گرفتاری یا قانونی کارروائی کا سبب بن سکتی ہے۔ اسی لیے افغان شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان مقامات کے قریب جانے یا وہاں کسی بھی قسم کی غیر معمولی سرگرمی سے گریز کریں۔
افغان سفارتخانے کی جانب سے یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ افغان شہری عوامی مقامات مثلاً میٹرو اسٹیشنز، بازاروں، ٹیکسیوں یا ریلوے اسٹیشنوں میں احتجاجی مظاہروں، حملوں یا سیاسی مؤقف کے بارے میں بات چیت نہ کریں۔ اس قسم کی گفتگو نا صرف دیگر افراد میں خوف و ہراس پیدا کر سکتی ہے بلکہ ایران کے سیکیورٹی اداروں کے لیے بھی مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔

اعلامیے کے مطابق افغان باشندے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی سیاسی جماعتوں کی میٹنگز، مظاہروں، سیاسی خیالات اور مطالبات کی اشاعت یا ترسیل سے اجتناب برتیں۔ اس عمل سے ان کی شناخت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں اور ان کی موجودگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
افغان سفارتخانے نے زور دیا ہے کہ موجودہ ایرانی صورتحال کے حوالے سے باخبر رہنے کے لیے قابل اعتماد ذرائع ابلاغ اور حکومتی ویب سائٹس سے رجوع کیا جائے۔ سوشل میڈیا یا غیر مصدقہ ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر فیصلے کرنے سے گریز کیا جائے، تاکہ کسی بھی ممکنہ سیکیورٹی خطرے سے بچا جا سکے۔
اعلامیے کے آخر میں سفارتخانے نے افغان شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ سفر سے قبل اور دوران ہمیشہ ایران کے سرکاری اداروں کی جانب سے جاری ہونے والی نئی ہدایات اور قوانین سے باخبر رہیں۔ اس احتیاطی طرزِ عمل سے نہ صرف ان کا ذاتی تحفظ ممکن ہے بلکہ ایران میں ان کے قیام اور سفر کے دوران مثبت روابط قائم رہیں گے۔
واضح رہے کہ یہ اعلامیہ ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔