Follw Us on:

آبناٸے ہرمز کے قریب دو تیل بردار بحری جہازوں کا یوٹرن، خطے میں کشیدگی سے شپنگ متاثر

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Iran
اسٹریٹ آف ہرمز کے قریب دو تیل بردار بحری جہازوں کا یوٹرن، خطے میں کشیدگی سے شپنگ متاثر( فائل فوٹو:رائٹرز)

اسٹریٹ آف ہرمز کے قریب دو بڑے تیل بردار بحری جہازوں نے اپنے راستے سے ہٹتے ہوئے یوٹرن لیا،یہ اقدام امریکا کی جانب سے ایران پر حالیہ فوجی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے بعد خطے میں کشیدگی نے کئی جہازوں کو رفتار تیز کرنے، رکنے یا اپنا راستہ تبدیل کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکا کے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران پر حملوں میں شمولیت کے بعد یہ اندیشہ بڑھ گیا ہے کہ ایران جوابی کارروائی کے طور پر اسٹریٹ آف ہرمز کو بند کر سکتا ہے ،وہ اہم سمندری گذرگاہ جہاں سے دنیا کے تقریباً بیس فیصد تیل اور گیس کی ترسیل ہوتی ہے۔

اس کشیدہ صورتحال کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی پیش گوئیاں کی جا رہی ہیں، جن کے مطابق قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے۔ پیر کے روز برینٹ اور ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمتیں پانچ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اسی دوران، بڑے تیل بردار جہازوں کے یومیہ کرایے بھی دوگنا سے زائد ہو کر ساٹھ ہزار امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

‘کوس وزڈم لیک’ نامی ایک بہت بڑا تیل بردار جہاز اتوار کو اسٹریٹ آف ہرمز کے قریب پہنچا لیکن بعد میں یوٹرن لیتے ہوئے جنوب کی جانب روانہ ہو گیا۔ پیر کے روز یہ دوبارہ پلٹا اور متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ زرکو کی طرف اپنی روانی بحال کی۔

Iran ship
اسٹریٹ آف ہرمز کے قریب دو بڑے تیل بردار بحری جہازوں نے اپنے راستے سے ہٹتے ہوئے یوٹرن لیا( فائل فوٹو)

‘ساؤتھ لوئیلٹی’ نامی ایک اور تیل بردار جہاز نے بھی یوٹرن لیا اور پیر کے روز اسٹریٹ کے باہر موجود رہا۔ اسے عراق کے بصرہ ٹرمینل سے خام تیل لوڈ کرنا تھا۔ ‘کوس وزڈم لیک’ کو زرکو بندرگاہ سے چین کے لیے خام تیل لے جانا تھا۔ یہ جہاز چین کی سرکاری توانائی کمپنی سائنوپیک کی تجارتی شاخ یونی پیک کے ذریعے بک کیا گیا تھا۔ کمپنی نے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

مزید پرھیں؛جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ، ایرانی پارلیمنٹ کا عالمی ادارہ جوہری توانائی سے تعاون نہ کرنے کا اعلان 

سنگاپور میں قائم ایک جہاز رانی بروکری ادارے کے مطابق، گزشتہ ہفتے کے دوران خلیج میں داخل ہونے والے خالی تیل بردار جہازوں کی تعداد میں 32 فیصد جبکہ بھرے ہوئے جہازوں کی روانگی میں 27 فیصد کمی آئی ہے، جو مئی کے اوائل کی سطح کے مقابلے میں واضح کمی ہے۔

علاقے میں کئی بحری جہاز اب عمان کے قریب سفر کر رہے ہیں، جب کہ زیادہ تر ایرانی پرچم بردار جہاز ایران کے مقامی پانیوں تک محدود ہیں۔ ‘کوحزان مارو’ نامی کیمیکل بردار جہاز اسٹریٹ کی طرف بڑھ رہا تھا، لیکن بعد میں راستہ بدل کر خلیجِ عمان میں رک گیا۔ ‘ریڈ روبی’ اور ‘ماری سی’ نامی جہاز بھی اسی سمت میں رواں دواں تھے مگر بعد ازاں متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ فجیرہ کے قریب لنگر انداز ہو گئے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس