برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہےکہ وہ 12 ایف-35 اے لڑاکا طیارے خریدے گی جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ڈاؤننگ اسٹریٹ نے کہا کہ لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ ان جدید طیاروں کی خریداری سے برطانوی فضائیہ کو سرد جنگ کے خاتمے کے بعد پہلی بار جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت حاصل ہو جائے گی۔
وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے بیان میں کہا کہ ایسے دور میں جب عالمی سطح پر غیر یقینی کی صورتحال بڑھتی جا رہی ہے، ہم امن کو یقینی سمجھ کر نظر انداز نہیں کر سکتے، اسی لیے میری حکومت قومی سلامتی میں سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
برطانیہ ان دنوں دفاعی اخراجات بڑھا رہا ہے اور اپنی عسکری صلاحیتوں کو جدید بنا رہا ہے، جن میں آبدوز بیڑہ بھی شامل ہے۔ یہ سب کچھ روس کی بڑھتی جارحیت اور امریکا کی یورپ کے روایتی دفاعی کردار سے پیچھے ہٹنے کے تناظر میں کیا جا رہا ہے۔
برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ان طیاروں کی خریداری سے برطانیہ نیٹو کو دوہری صلاحیت رکھنے والے طیارے فراہم کر سکے گا جو ضرورت پڑنے پر جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل ہوں گے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ یہ نیٹو کے لیے برطانیہ کی ایک اور مضبوط اور قابلِ اعتماد شراکت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے مشروط تعاون کا بل منظور کر لیا
واضح رہے کہ امریکا نے 2008 میں برطانیہ سے اپنے آخری جوہری ہتھیار واپس بلا لیے تھے، جو اس وقت سرد جنگ کے بعد خطرات میں کمی کا اشارہ سمجھا گیا تھا۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ کے مطابق، نئے طیاروں کی خریداری سے برطانیہ میں تقریباً 20,000 ملازمتوں کو سہارا ملے گا اور اس سے نیٹو کے لیے برطانیہ کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکی فضائی حملوں سے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ کا اعتراف
برطانوی حکومت نے 2035 تک مجموعی دفاعی اور سلامتی کے اخراجات کو قومی معیشت کے 5 فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے اور منگل کے روز کہا کہ ملک کو برسوں بعد پہلی مرتبہ گھریلو سطح پر جنگ کی فعال تیاری کی ضرورت ہے۔