Follw Us on:

ایران کے خلاف حالیہ 12 روزہ جنگ کو ’فتح‘ قرار دیتے ہیں، اسرائیل

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Netanyahu.
7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران فلسطینی گروپ نے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔ (فوٹو: بریٹینیکا)

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف حالیہ 12 روزہ جنگ کو وہ اسرائیل کی “فتح” قرار دیتے ہیں، اور اس کے بعد کچھ اہم مواقع پیدا ہوئے ہیں، جن میں سب سے نمایاں موقع یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کا ہے۔

انہوں نے یروشلم میں سیکیورٹی حکام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف اس کامیابی کے بعد کئی راستے کھلے ہیں، اور سب سے پہلا راستہ یرغمالیوں کی رہائی کا ہے۔

نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے خلاف جاری کارروائی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ “ہمیں حماس کو شکست دینی ہے، اور میرا خیال ہے کہ ہم یہ دونوں مقصد حاصل کر لیں گے” یعنی یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ میں حماس کی شکست۔

ان کے اس بیان کا یرغمالیوں کے رشتہ داروں کے فورم کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے بالآخر 20 ماہ بعد یرغمالیوں کی واپسی کو اپنی ترجیح قرار دیا ہے، جو اطمینان بخش ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے حق میں عالمی عدالت کا فیصلہ: ’دریائے سندھ پاکستان، خصوصاً سندھ کی لائف لائن ہے

بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ اس بیان کو ایک جامع معاہدے میں بدلا جائے تاکہ باقی ماندہ 50 یرغمالیوں کو واپس لایا جا سکے اور غزہ میں جنگ بند ہو۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران فلسطینی گروپ نے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان میں سے 49 ممکنہ طور پر زندہ ہیں، جبکہ 27 کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

یرغمالیوں کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ رہائی کے لیے ریسکیو آپریشن کی بجائے مذاکرات کے ذریعے معاہدہ کیا جائے، کیونکہ فوجی آپریشن سے یرغمالیوں اور اسرائیلی فوجیوں دونوں کی جانیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ “واحد مؤثر راستہ یہی ہے کہ معاہدہ ہو اور جنگ کا خاتمہ کیا جائے۔”

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس