خیبر پختونخوا کے ضلع مالاکنڈ میں اور بلوچستان کے ضلع قلات میں سیکیورٹی فورسز، پولیس، انسداد دہشت گردی محکمہ (سی ٹی ڈی)، نیم فوجی دستوں اور ضلعی انتظامیہ کی چار روزہ مشترکہ انٹیلیجنس بنیاد پر کارروائی کے دوران 13 دہشت گرد ہلاک اور آٹھ کو گرفتار کر لیا گیا۔
نجی نشریاتی ادارے ڈان نیوز کے مطابق یہ کارروائی کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے فتنے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چار دنوں پر محیط اس کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے مہارت کے ساتھ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو گھیرے میں لے کر شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد نو بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کو واصلِ جہنم کیا، جبکہ آٹھ کو زندہ گرفتار کر لیا گیا۔
کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے دو ٹھکانے تباہ کیے گئے اور بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد برآمد کیا گیا۔
فوج کے مطابق مقامی عوام نے اس کارروائی کو سراہا اور ریاستی انسداد دہشت گردی اقدامات پر مکمل حمایت کا اظہار کیا۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ علاقے میں مزید خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، کیونکہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پوری قوم کے ساتھ مل کر بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ بھی پرھیں:عالمی منڈی میں قیمتیں کم، ملک میں پیٹرول مہنگا، یہ ظلم ہے :امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب
یاد رہے کہ نومبر 2022 میں کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد ملک میں، خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں، دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کے مظاہرے: ’حکومت عوام پر رحم کرے‘
ہفتے کے روز ہنگو اور مالاکنڈ اضلاع میں کی گئی مشترکہ کارروائیوں میں مزید 11 دہشت گرد ہلاک، 5 زخمی اور 7 کو گرفتار کیا گیا۔