اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے فلسطینیوں کو ایک بار پھر جبری انخلا کا حکم دیا ہےاور انہیں جنوب کی طرف ساحلی علاقے “المواسی” منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے ،حالانکہ یہ وہی علاقہ ہے جس پر اسرائیل بارہا حملے کر چکا ہے، باوجود اس کے کہ اسے ایک “محفوظ زون” قرار دیا گیا ہے۔
عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق اتوار کے روز دیر البلح میں ہزاروں پمفلٹس گرائے گئے جن میں خیموں میں رہنے والے بے گھر فلسطینی خاندانوں کو فوری طور پر علاقہ چھوڑنے کا کہا گیا۔
اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ وہ اس علاقے میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کرنے والی ہے، جبکہ اس دوران غیر مسلح اور بھوکے شہریوں پر فضائی حملے جاری ہیں۔ اتوار کو اسرائیلی حملوں میں درجنوں فلسطینی شہید ہوئے، جن میں سے کم از کم 73 افراد شمالی غزہ میں امداد کی تلاش میں تھے۔
اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویخای ادرعی نے ایک بیان میں کہا کہ دیر البلح میں رہنے والے اور پناہ لینے والے تمام افراد فوری طور پر علاقہ خالی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج اپنی کارروائیاں اب ان علاقوں تک پھیلانے جا رہی ہے جہاں پہلے کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی اور فلسطینیوں کو “اپنی سلامتی کے لیے” ساحلی علاقے المواسی کی طرف جانے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو فوڈ پوائزننگ، تین دن گھر میں آرام کرنے کا مشورہ
الجزیرہ کی نامہ نگار ہند خوداری نے دیر البلح سے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ علاقہ بہت زیادہ آباد ہے اور اتنی مختصر مدت میں لوگوں کے لیے یہاں سے نکلنا ناممکن ہے۔
مزید پڑھیں:امدادی سامان کی تلاش میں نکلنے والے فلسطینی شہریوں پر پھر اسرائیلی فائرنگ، 84افراد شہید ہوگئے
دیر البلح نے جواب دیا کہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو نہیں چھوڑیں گے کیونکہ اسرائیلی فوج جن علاقوں کو محفوظ قرار دیتی ہے، انہی پر حملے بھی کرتی ہے۔ المواسی سمیت بیشتر مغربی علاقے پہلے ہی لوگوں سے بھر چکے ہیں، وہاں مزید گنجائش نہیں۔ فلسطینیوں کے پاس اب کوئی راستہ نہیں بچا۔