Follw Us on:

پاکستانی  ایک سال میں 179 ارب روپے کی چائے پی  گئے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Tea
پاکستانی  ایک سال میں 179 ارب روپے کی چائے پی  گئے( فائل فوٹو)

پاکستانیوں نے مالی سال 2024-25 کے دوران 179 ارب روپے سے زائد مالیت کی چائے پی، جو کہ پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 4.2 فیصد کم ہے، گزشتہ سال 259,000 میٹرک ٹن چائے درآمد کی گئی تھی۔

سرکاری ذرائع سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے مالی سال 2024-25 میں 629 ملین ڈالر کی لاگت سے 246,514 میٹرک ٹن چائے درآمد کی۔

حجم میں کمی کے باوجودروپے کی قدر میں کمی اور افراط زر کے دباؤ کے باعث چائے کا درآمدی بل نمایاں طور پر برقرار رہا، جس سے ملک میں چائے کے روزمرہ استعمال اور اس کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

صرف جون 2025 میں 14.18 ارب روپے مالیت کی چائے پی گئی۔ اس مہینے میں 19,804 میٹرک ٹن چائے درآمد کی گئی، جس پر زرمبادلہ میں 49.7 ملین ڈالر سے زائد خرچ ہوا۔ مئی 2025 کے مقابلے میں، جب 21,971 میٹرک ٹن چائے درآمد کی گئی تھی، جون میں چائے کی درآمد میں ماہ بہ ماہ 16.94 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

دستاویزات کے مطابق مئی نے مالی سال کا سب سے زیادہ ماہانہ چائے کا درآمدی بل درج کیا، جو تقریباً 60 ملین ڈالر رہا۔

اگرچہ چائے کی سالانہ درآمد میں کمی دیکھنے میں آئی، جو کہ یا تو کھپت کے رجحانات میں معمولی تبدیلی یا درآمدی کنٹرول کے سخت اقدامات کا نتیجہ ہو سکتی ہے، لیکن مالیت کے اعتبار سے چائے اب بھی قومی درآمدات میں ایک ترجیحی شے بنی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کے مظاہرے: ’حکومت عوام پر رحم کرے

پاکستان دنیا کے سب سے بڑے چائے کے درآمد کنندگان اور صارفین میں شمار ہوتا ہے، جہاں یہ مشروب روزمرہ کے معمولات، ثقافتی روایتوں اور مہمان نوازی کا اہم جزو ہے۔ تاہم، ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ چائے کی بھاری درآمدات ملک کے تجارتی خسارے اور زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کا باعث بن رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں تعلیم کا شعبہ بدترین زبوں حالی کا شکار ہے، حافظ نعیم الرحمان

حکومتی حکام ماضی میں غیر ضروری درآمدات، جن میں لگژری اشیاء شامل ہیں، پر پابندی جیسے اقدامات پر غور کرتے رہے ہیں، تاہم چائے کو اس کی وسیع کھپت اور سماجی اہمیت کے باعث اب تک ان فہرستوں سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس