خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات میں مون سون بارشوں کے بعد محکمہ سیاحت نے 21 سے 29 جولائی تک سیاحوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔
سیکریٹری سیاحت ڈاکٹر عبدالصمد نے نجی خبر رساں ادارے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکثر لوگ ایڈوائزری کو نظر انداز کرتے ہیں جبکہ حالیہ صورتحال خاص طور پر سوات کا واقعہ واضح سبق ہے۔ سیاح کسی بھی مقام پر روانگی سے قبل 1422 پر کال کرکے صورتحال ضرور معلوم کریں۔

دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق 25 جون سے اب تک صوبے میں بارشوں کے باعث 63 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہو چکے ہیں۔ جاں بحق افراد میں 36 بچے 11 خواتین اور 16 مرد شامل ہیں۔ سب سے زیادہ اموات شمالی وزیرستان میں 11، سوات میں نو، مردان میں سات اور چارسدہ میں چھ ہوئی ہیں۔
مزید پڑھی: کاغان: جھیل سیف الملوک میں کلاؤڈ برسٹ سے پھنسے 500 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا
لینڈ سلائیڈنگ کے باعث صوبے بھر میں 45 گھروں کو مکمل جبکہ 247 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں کا سلسلہ 31 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس ایڈوائزری میں فلیش فلڈز لینڈ سلائیڈنگ اور دریاؤں میں طغیانی کے پیش نظر غیرضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ سیاحت اور پی ڈی ایم اے نے شہریوں اور سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایڈوائزری پر سختی سے عمل کریں اور کسی بھی خطرناک مقام یا دریا کے کنارے جانے سے گریز کریں تاکہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔
واضع رہے کہ گزشتہ روز جھیل سیف الملوک جانے والی سڑک پر کلاؤڈ برسٹ کے بعد برف کا تودہ گرنے سے راستہ بند ہوگیا تھا۔ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی فوری کارروائی سے 500 سے زائد سیاحوں کو بحفاظت نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔