وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، دونوں رہنماؤں نے غزہ میں نہتے فلسطینوں پر جاری اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے اسرائیل کی جانب سے امداد کی ترسیل کی بندش اور غذائی قلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی، حافظ نعیم الرحمان نے حماس کے رہنما خالد مشعل کا پیغام شہباز شریف کو پہنچایا۔
واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سے حماس کے رہنما خالد مشعل نے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ حماس کے سینئر رہنما خالد مشعل کے ٹیلی فونک رابطہ کے بعد ان کا پیغام وزیراعظم شہباز شریف کو پہنچایا گیا۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا۔ پاکستان دنیا کے ہر فورم پر فلسطین کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی بندش کو ختم کرنے کے حوالے سے ہر سطح پر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان سفارتی ذرائع سے امدادی سامان پہنچاتی رہی اور الخدمت فاؤنڈیشن نے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی۔
حافظ نعیم نے مطالبہ کیا کہ حکومت اہل غزہ کو خوراک کی ترسیل ممکن بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے، غزہ کے عوام پر کھانے پینے کی اشیا ء کو ناممکن بنا دیا گیا ہے۔ غزہ کے عوام کی پاکستان سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔
مزید پڑھیں: جماعتِ اسلامی کا عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات دلانے کے لیے عوامی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان
امیر جماعتِ اسلامی نے شہباز شریف سے اپیل کی کہ عالمی برادری اور اسلامی ممالک سے رابطہ کرکے غزہ میں خوراک و ادویات کی ترسیل کو ممکن بنایا جائے۔ حکومت پاکستان تمام مناسب اور فوری اقدامات اٹھائے تاکہ اکیس لاکھ آبادی کو بھوک اور فاقہ کشی سے بچایا جاسکے۔
واضح رہے کہ وزیرِ اعظم نے امیر جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی غزہ متاثرین کے لیے امدادی سامان بھیجنے کے احسن اقدام اور کوششوں کو سراہا۔