گزشتہ کچھ دنوں میں مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمزپر یہ خبربڑے تسلسل کے ساتھ گردش کرتی رہی کہ وزیرِاعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹاپرز طلباء کو الیکٹرک لوڈر رکشے دیں گے، جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
صارفین نے مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر اس خبر پر طنزیہ و تنقیدی انداز میں تبصرے کیے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ اب پاکستانیوں کے لیے نئی خوشخبری آگئی ہے، اگر طلباء پاس ہوں گے تو حکومت لوڈر رکشہ لے کر دے گی اور اگر فیل ہوں گے تو ابا لے کر دیں گے، یعنی کہ آپ نے ہر حال میں چلانا رکشہ ہی ہے۔
پاکستانی میڈیا چینلز کے ساتھ ساتھ انڈین میڈیا چینلز نے بھی اس خبر کو طنز کا نشانہ بنایا۔ متعدد پاکستانی چینلز کی جانب سے طلباء سے سوال کیا گیا کہ اگر آپ ٹاپر ہیں اور حکومت آپ کو رکشہ لے کردیتی ہے تو آپ کونسا رکشہ لیں گے، تین پہیوں والا لیں گے یا دو پہیوں والا لیں گے۔ایک طالبہ کا جواب میں کہنا تھا کہ جو بھی رکشہ حکومت دے کوئی مسئلہ نہیں بس گلابی (پنک) رنگ کا ہونا چاہیے۔
صارفین نے شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کی بھتیجی بنا الیکشن جیتے چیف منسٹر بنے، بنا جیتے آپ کی پارٹی حکومت بنالے اور جو بچے محنت کرکے ٹاپر بنیں ان کو لوڈر رکشے دیے جائیں۔
#EXCLUSIVE: पाकिस्तान में टॉपर्स को क्या दिया जा रहा है ईनाम?@Sakshijournalis @ShrutikaIndia के साथ देखिए, PAK में बड़ा ऐलान.. ग्रेजुएट करते 'हाथ-नौकरी'!#PakistanNews #PAK #Education #Rickshaw #ElectricRickshaw pic.twitter.com/UtnGJAsFM1
— Times Now Navbharat (@TNNavbharat) August 1, 2025
پاکستان میٹرز کی فیکٹ چیک ٹیم نے سوشل میڈیا کی زینت بننے والی اس خبر کی تصدیق کی تو پتہ چلا کہ یہ ایک فیک نیوز تھی، جس نے ملک بھر کے نوجوانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، خبر کو اس کےسیاق وسباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا تھا۔
فیکٹ چیک ٹیم کے مطابق اس خبر کو سب سے پہلے ایک مقامی اردو اخبار نے یوں لکھا کہ ‘وزیراعظم کا ٹاپر طلباء کو الیکٹرک لوڈر رکشے فراہم کرنے کا اعلان’، جس کے بعد سوشل میڈیا پر یہ جعلی خبروائرل ہوگئی اور مین اسٹریم میڈیا بھی اس سے محفوظ نہ رہ سکا، صحافی و صارفین کی جانب سے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: ڈپریشن کے باعث پاکستان کا رخ کرنے والی روسی خاتون کے ساتھ کیا ہوا؟
واضح رہے کہ 18 جولائی کو وزیراعظم شہباز کی سربراہی میں ہونے والی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت فیڈرل بورڈ سمیت تمام تعلیمی بورڈز میں انٹرمیڈیٹ کی سطح پر اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو مفت الیکٹرک بائیکس دے گی، اسکیم کے تحت ایک لاکھ الیکٹرک بائیکس مفت تقسیم کی جائیں گی، جب کہ بے روزگار نوجوانوں کو 30 ہزار لوڈررکشے دیے جائیں گے۔
شہباز شریف ٹاپ کرنے والے طلباء کو "الیکٹرک رکشے" اور "لوڈر" فراہم کرنے کا اعلان۔
— Maleeha Hashmey (@MaleehaHashmey) July 20, 2025
بس اس سے آگے ان کی سوچ نہیں جا سکتی۔ 👎 pic.twitter.com/W1z24tQAML
میٹنگ میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم ٹاپر طلبا میں لوڈر رکشے تقسیم کریں گے لیکن سوشل میڈیا پر اسے ایسے ہی بیان کیا گیا۔ سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور اینکرپرسن ملیحہ ہاشمی نے اسی خبر کو شیئر کرتے ہوئے اس پر تحفظات کا اظہار کیا۔ مختلف صارفین نے لکھا کہ لیپ ٹاپ اسکیم سے لے کر لوڈر رکشے تک کا سفر، کیا یہی پاکستان کا اب مستقبل ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے پچھلے ماہ ایک اجلاس میں ای وی انڈسٹری کی موجودہ صورتحال اور الیکٹرک گاڑیوں تک عوام کی رسائی کو بہتر بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا تھا، جس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا تھا کہ ٹاپر طلباء میں بائیکس تقسیم کی جائیں گی۔