راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور نورین نیازی کو حراست میں لینے کے بعد چکری انٹرچینج کے قریب چھوڑ دیا۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے پارٹی سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا، عمران خان کے فوکل پرسن نیاز اللہ نیازی ایڈووکیٹ، نعیم حیدر پنجھوتہ، ظہیر عباس چوہدری ایڈووکیٹ داہگل اور فیکٹری ناکہ پہنچے۔
عمران خان کی دوبہنیں علیمہ خان اور نورین خانم اسلام آباد سے اڈیالہ روڈ کے راستہ داہگل ناکہ پہنچیں جہاں پولیس نے انہیں روک لیا اور اس دوران عمران خان کی بہنوں نے پیدل اڈیالہ جیل کی جانب جانے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انہیں پیدل جانے کی اجازت بھی نہ دی۔
ملاقات کا وقت ختم ہونے پر سلمان اکرم راجا واپس اسلام آباد روانہ ہو گئے جبکہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان بانی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل نہیں آئے تاہم بشریٰ بی بی سے ملاقات کے لیے ان کی بھابھی مہر النسا احمد بھی اڈیالہ جیل آئیں لیکن انہیں بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
علیمہ خان اور نورین نیازی ملاقات کا وقت ہونے اور اجازت نہ ملنے پر 5 گھنٹے تک اڈیالہ روڈ داہگل ناکے پر احتجاجاً بیٹھی رہیں۔
پولیس کی گھر جانے کی درخواست نہ ماننے پر پولیس نے پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے 8 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا اور قیدی وین میں بند کردیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں ایک اور صوبہ بنانے کی تجویز، حدبندی، اسمبلی کی نشستوں کا فارمولہ بھی پیش
بعدازاں علیمہ خان اور نورین نیازی کو بھی پولیس نے تحویل میں لیا اور پولیس وین میں چکری انٹرچینج لے جاکر چھوڑ دیا، علیمہ خان کے جاتے ہی پولیس نے پی ٹی آئی کے تمام کارکنوں کو بھی قیدی وین سے رہا کردیا، جس پر کارکنان نعرے بازی کرتے ہوئےگھروں کو روانہ ہوگئے۔