پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 17 سے 23 اگست کے دوران صوبے بھر میں شدید طوفانی بارشوں، اربن، فلیش اور ریورائن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق بالائی پنجاب میں کلاؤڈ برسٹنگ کا بھی امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ دریائے سندھ، ستلج، جہلم اور چناب میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافے کا خدشہ ہے، جب کہ 17 سے 19 اگست کے دوران دریائے چناب اور جہلم میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایات پر تمام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ریسکیو ٹیموں کو حساس مقامات پر تعینات کر دیا گیا ہے، جب کہ ہسپتالوں میں عملے کی 24 گھنٹے موجودگی یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری ہو چکی ہیں۔
ملک کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، خیبرپختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی، جب کہ گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ اور پلوں کے گرنے سے رابطہ سڑکیں مکمل طور پر بند ہو گئیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر خصوصاً خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں کے خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا۔

اعلامیے میں تورغر، بٹگرام، شانگلہ، لوئر کوہستان، تتہ پانی، گلگت، ہنزہ اور سوات روڈز کو حساس قرار دیتے ہوئے شہریوں اور سیاحوں کو سخت احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث گلگت بلتستان میں سومرو پل، گانچھے، سالتورو اور باغیچہ (سکردو) پل کو شدید نقصان پہنچا ہے، جب کہ جگلوٹ، گورو، نلتر روڈ، گلمت، گوجال اور بابوسر ٹاپ روڈ مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بارشیں اور سیلابی صورتحال، اب تک 344 افراد جاں بحق، 148 سے زائد زخمی، ’تعداد مزید بڑھ سکتی ہے‘
واضح رہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کام جاری ہیں، تاہم متعدد علاقوں میں سڑکوں کی بندش کے باعث ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ موسمی حالات کے پیش نظر محتاط رہیں، محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں متعلقہ اداروں سے رابطہ کریں۔