Follw Us on:

پاکستان کی پہلی معاشی مردم شماری، کون سا شعبہ سب سے نمایاں رہا؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Pakistan bureau of statistics unveils results of digital economic census 1755779648 6712
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ چار کروڑ عمارتوں کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے جن میں سے 72 لاکھ کو معاشی ادارے قرار دیا گیا ہے۔ (تصویر: 24 نیوز)

پاکستان کی مجموعی معیشت میں خدمات کا شعبہ 50 فیصد سے زیادہ حصہ رکھتا ہے جب کہ پیداوار کا شعبہ 30 فیصد سے کم ہے۔

 ملک کی پہلی اقتصادی مردم شماری میں یہ انکشاف ہوا ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے اس بات کا انکشاف کیا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کل 71 لاکھ 42 ہزار 941 ادارے موجود ہیں جن میں سب سے بڑا حصہ خدمات کے شعبے کا ہے ‘57.86 فیصد’ اس کے بعد پیداوار ‘24.8 فیصد’ سماجی ‘14.15 فیصد’ اور دیگر ‘3.09 فیصد’ ہیں۔

 سماجی شعبے میں مساجد کا سب سے بڑا حصہ ہے چھ لاکھ ہے جبکہ پیداوار میں مویشی پالنے والے یونٹس 11 لاکھ 10 ہزارہے۔ خدمات میں ریٹیل دکانیں 27 لاکھ 79 ہزار 899 ہیں۔

پنجاب سب سے زیادہ صوبوں کے لحاظ سے اداروں کا حامل ہے جبکہ سندھ میں خدمات کا حصہ سب سے زیادہ ‘ 64.31 فیصد’ ہے۔ خیبر پختونخوا میں سماجی اداروں کا تناسب سب سے زیادہ ‘19.08 فیصد’ اور بلوچستان میں دیگر ادارے سب سے زیادہ ‘4.82 فیصد’ ہیں۔

اسلام آباد میں مجموعی ادارے کم ہونے کے باوجود خدمات کا حصہ سب سے زیادہ ‘70.42 فیصد’ ہے۔

Whatsapp image 2025 08 21 at 2.47.05 pm 1
پاکستان کی مجموعی معیشت میں خدمات کا شعبہ 50 فیصد سے زیادہ حصہ رکھتا ہے جب کہ پیداوار کا شعبہ 30 فیصد سے کم ہے۔ (تصویر: گلوبل نیوز)

وزیر منصوبہ بندی نے اس موقع پر کہا ہے کہ مستند اعداد و شمار پائیدار ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہیں کیونکہ یہ شواہد پر مبنی منصوبہ بندی اور مؤثر فیصلوں کو ممکن بناتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت بھی بغیر مستند ڈیٹا کے مؤثر انداز میں کام نہیں کر سکتی۔

احسن اقبال نے بتایا کہ چار کروڑ عمارتوں کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے جن میں سے 72 لاکھ کو معاشی ادارے قرار دیا گیا جن میں دکانیں سروس مراکز فیکٹریاں تعلیمی و طبی ادارے شامل ہیں۔

 ان سب کو پاکستان اسٹینڈرڈ انڈسٹریل کلاسیفیکیشن کے تحت کوڈ کیا گیا تاکہ نجی و سرکاری شعبہ بہتر تجزیہ کر سکے۔

مزید براں 27 لاکھ ریٹیل بزنس ایک لاکھ 88 ہزار تھوک کے ادارے آٹھ لاکھ 25 ہزار سروس شاپس 23 ہزار فیکٹریاں اور چھ لاکھ 43 ہزار پیداواری یونٹس ملک میں موجود ہیں۔

 احسن اقبال کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار کاروبار کے رسمی رجسٹریشن ٹیکس نیٹ کی توسیع اور سرمایہ کاری کے بڑے مواقع کو اجاگر کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: لندن میں پاکستانیوں کے پاسپورٹ کے لیے ون ونڈو سہولت کا افتتاح: کیا سہولیات میسر ہوں گی؟

انہوں نے مزید کہا ہے کہ لگ بھگ ایک کروڑ گھرانے چھوٹے پیمانے پر کاروبار جیسے کھانے پکانا سلائی  بیوٹی پارلر مویشی و پولٹری اور دکانداری سے وابستہ ہیں اور یہ ڈیٹا خواتین کی معاشی شمولیت اور روزگار کے مواقع کے لیے خاص طور پر اہم ہے۔

واضع رہے کہ مردم شماری نے سماجی ڈھانچے پر بھی روشنی ڈالی جس میں دو لاکھ 42 ہزار اسکول 36 ہزار مدارس 11 ہزار 568 کالجز، 214 یونیورسٹیاں ایک لاکھ 19 ہزار طبی مراکز اور چھ لاکھ سے زائد عبادت گاہیں شامل ہیں۔

وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ یہ معلومات صوبائی حکومتوں کو سہولیات کی فراہمی شفاف سرمایہ کاری اور بہتر احتساب میں مدد فراہم کرے گی۔ پاکستان کی معاشی خود انحصاری سرمایہ کاری میں اضافے روزگار کی تخلیق، خواتین کی شمولیت اور پائیدار ترقی کی بنیاد قرار دیا۔

Author

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس