آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل اسٹارک نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے تاکہ وہ آئندہ برس کے آخر سے شروع ہونے والے بھاری ٹیسٹ شیڈول اور 2027 کے ون ڈے ورلڈ کپ پر اپنی توجہ مرکوز رکھ سکیں۔
35 سالہ اسٹارک نے 2012 میں ڈیبیو کے بعد 65 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے اور وہ اس آسٹریلوی ٹیم کا حصہ تھے جس نے 2021 میں یو اے ای میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔
انہوں نے آخری بار 2024 میں کیریبین میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت کی۔ اپنے کیریئر میں اسٹارک نے 79 وکٹیں حاصل کیں جو آسٹریلیا کے لیے اس فارمیٹ میں دوسرا بہترین ریکارڈ ہے۔
اپنے بیان میں اسٹارک نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ ہمیشہ ان کی اولین ترجیح رہی ہے۔
– 65 matches
— Cricketangon (@cricketangon) September 2, 2025
– 79 wickets ☝️
– Best of 4/20 💥
🏆 T20 World Cup 2021 Winner
Your fast inswingers with the new ball, your yorkers will be missed, Mitch Starc! 💔#MitchellStarc #CricketAustralia #fblifestyle pic.twitter.com/1vEkfPrDKx
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کے لیے کھیلے گئے ہر ٹی ٹوئنٹی میچ کا انہوں نے بھرپور لطف اٹھایا، خاص طور پر 2021 ورلڈ کپ کی فتح ناقابلِ فراموش رہی۔
ٹیم کے چیف سلیکٹر جارج بیلی نے کہا کہ اسٹارک کی جگہ لینا آسان نہیں ہوگا کیونکہ 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے نئی گیند کو سوئنگ کروانے والا بولر ڈھونڈنا مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹارک ہمیشہ نئی گیند سے آغاز کرتے اور آخر میں اہم اوورز کرواتے تھے، اس لیے اب مختلف بولرز کو بدلے ہوئے کرداروں میں آزمانا پڑے گا۔
آسٹریلیا کی ٹیم اسٹارک کے بغیر بھی آخری 17 میں سے 14 ٹی ٹوئنٹی میچز جیت چکی ہے۔ اب ان کی جگہ نیتھن ایلس، بین ڈورشوئس، شان ایبٹ اور زیویر بارٹلیٹ جیسے بولرز کو زیادہ مواقع ملنے کی توقع ہے۔
مچل اسٹارک ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ کھیلتے رہیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے وہ تازہ دم اور فٹ رہیں گے اور بڑے ٹورنامنٹس میں بہترین کارکردگی دکھا سکیں گے۔