وزارتِ خزانہ کے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 257 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقررہوگئی ہے۔
دوسری جانب ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کا بڑا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 267 روپے 95 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری کو رات 12 بجے سے ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے مسلسل دوسری بار 15 دسمبر کو پیٹرول 3 روپے 47 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 روپے 63 پیسے مہنگا کر دیا تھا، جس کی بعد پیٹرول کی نئی قیمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر، جب کہ ڈیزل کی قیمت 260 روپے فی پیسے ہوگئی تھی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے یکم جنوری کو ایک بار پھر پیٹرول 56 پیسے فی لیٹر، جب کہ ڈیزل 2 روپے 96 پیسے مہنگا کردیا گیا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 256 روپے 66 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی نئی قیمت 258 روپے 34 پیسے ہوگئی۔

نجی خبر رساں ادارے ڈان کی 30 جنوری کو پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سبب ہائی اسپیڈ ڈیزل، پیٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ عالمی منڈی میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی اوسط قیمت میں 2.50 پیسے کا اضافہ ہوا، جب کہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 50 سینٹ فی بیرل سے زائد تک کا اضافہ ہوا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق اس وقت حکومت کی جانب سے پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جارہاہے۔ حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کرتی ہے۔
اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔ اس کےساتھ لائٹ ڈیزل اور ہائی آکٹین بلینڈنگ اجزا پر 50 روپے فی لیٹر چارجز وصول کیے جاتے ہیں۔