Follw Us on:

“بندوق کے زور سے نظریات تبدیل نہیں  کیے جا سکتے” عمران خان کا یوم کشمیر پر پیغام

عاصم ارشاد
عاصم ارشاد
بندوق کے زور سے نظریات تبدیل کئے جا سکتے ہیں نہ جذبہ آزادی کو مٹایا جا سکتا ہے: عمران خان( فائل فوٹو)

کشمیری عوام نے ثابت کر کہ دکھایا ہے کہ آزادی کی جدوجہد کو بندوق کے زور پر دبایا نہیں جا سکتا۔عوام سات دہائیوں سے ظلم و جبر کے باوجود اپنے حق خودارادیت کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔ پاکستان ہمیشہ ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا، یہاں تک کہ آزادی کا سورج طلوع ہو۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے یوم کشمیر پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ یوم یکجہتئ کشمیر پر ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم من حیث القوم کشمیریوں کے حقوق کے حصول تک ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ سات دہائیوں سے کشمیر پر تسلط اور جبر و فسطائیت کا راج ہے اس کے باوجود کشمیریوں کا جذبہء آزادی ماند نہیں پڑ سکا۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اس میں عقل والوں کے لیے یہ پیغام پنہاں ہے کہ بندوق کے زور سے نظریات تبدیل کئے جا سکتے ہیں نہ جذبہ آزادی کو مٹایا جا سکتا ہے۔ اس سے میرے اس بیانیے کو بھی تقویت ملتی ہے کہ فوجیں تعینات کرنے سے کبھی بھی سول مسائل کا حل ممکن نہیں ہوتا۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو اقوم متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ان کا حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔ اس خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے جس کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ میں ایک مرتبہ پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے جس کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے( فائل فوٹو)

انھوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم میں نے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سفارتی سطح پر مسلسل کوششیں کیں۔ میرا شروع دن سے یہی موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت میں دوستانہ تعلقات کا قیام اقوم متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی تحریک انصاف کی حکومت واپس آئے گی ،کشمیری عوام کی آزادی کے لیے جدوجہد کو اسی سرے سے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ بحیثیت قوم پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ تب تک کھڑے رہیں گے جب تک ان پر آزادی کا سورج طلوع نہیں ہوتا۔ انشاء اللہ وہ دن آ کر رہے گا جب میری کشمیری قوم کو آزاد فضا میں سانس لینا نصیب ہو  گااور اس جنت نظیر وادی میں  بندوقوں کی بجائے آزادی کے نغمے گونجیں گے۔

عاصم ارشاد

عاصم ارشاد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس