Follw Us on:

کراچی میں ڈمپرز کی آمدورفت کے اوقات کار میں ایک گھنٹہ بڑھا دیا گیا

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
ڈمپر ٹرکوں کو رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان چلانے پر پابندی عائد: وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا اعلان ( فائل فوٹو)

سندھ حکومت نے ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے ’’فزیکل فٹنس سرٹیفکیٹ‘‘ کے بغیر چلنے والی گاڑیوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ کراچی کی سڑکوں پر ڈمپر ٹرکوں کو اب رات 11 کی بجائے 10 بجے سے لے کر صبح 6 بجے تک ہیوی ٹریفک کو پابند کیا گیا ہے۔

 سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا کہ مہلک حادثات میں اضافے کے بعد ڈمپر ٹرکوں کے لیے نئے نظر ثانی شدہ اوقات متعارف کرائے گئے ہیں۔ ڈمپر ٹرکوں کو اب رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان چلنے کی اجازت ہو گی۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ذریعے چلنے والے واٹر ٹینکرز سمیت رجسٹرڈ گاڑیوں کے لیے بار کوڈز کے ساتھ فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرے گا۔

خیال رہے کہ  بھاری گاڑیوں کے پاس تعمیل کے لیے 30 دن ہیں، 30 دن کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔

بھاری گاڑیوں کے پاس تعمیل کے لیے 30 دن ہیں، 30 دن کے بعد خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا ( فوٹو: ایکس)

دوسرے صوبوں سے آنے والی گاڑیوں کو سندھ سے جاری کردہ فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا،محکمہ ایکسائز نمبر پلیٹس جاری کرنے میں تاخیر اور موٹر وہیکل انسپکٹرز کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے۔

شرجیل انعام میمن نے خبردار کیا کہ غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کو ضبط کر لیا جائے گا اور انہیں فروخت کرنے والے شو رومز کو سیل کر دیا جائے گا، سندھ کے لیے امپورٹڈ گاڑیاں فروخت سے پہلے رجسٹرڈ ہونی چاہئیں۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حالیہ مہلک حادثات پر مظاہروں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک اور ضلعی پولیس کو ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی ۔

قبل ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے چیئرمین آفاق احمد سمیت 11 ملزمان کو بدھ کے روز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ ملزمان کو بلٹ پروف گاڑی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مہاجر قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے چیئرمین آفاق احمد سمیت 11 ملزمان کو بدھ کے روز جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ( فائل فوٹو)

پراسیکیوٹر نے دلیل دی کہ ملزمان نے تشدد اور آتش زنی کو ہوا دی جس سے عوام میں خوف وہراس پھیل گیا۔ انہوں نے بتایا کہ آفاق احمد کی ہدایات پر لانڈھی میں ٹینکر کو آگ لگ گئی جس سے بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیل گیا۔

دریں اثنا، دفاع نے دلیل دی کہ آفاق احمد کی گرفتاری دہشت گردی کے الزامات کے تحت نہیں آتی۔ آفاق احمد کے وکیل جاوید چھتاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ٹینکر کو جلانا حکومت کی جانب سے ان کی شکایات کو دور کرنے میں ناکامی پر عوام کی مایوسی کا نتیجہ ہے۔

پراسیکیوٹر نے دلیل دی کہ ٹینکر کو جلانے سے پورے شہر میں خوف وہراس پھیل گیا، کیس میں انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے اطلاق کو جواز بنایا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے سنگین جرم کیا ہے جس کی سخت سزا کی ضرورت ہے۔

کراچی: لانڈھی میں نامعلوم افراد نے 2 ٹرکوں کو آگ لگا دی تھی ( فائل فوٹو)

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ٹینکر کا ڈرائیور اور کنڈکٹر لاپتہ ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے خدشات ہیں۔

تاہم عدالت نے ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آفاق احمد کو جیل بھیج دیا۔ سماعت کے بعد آفاق احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شہر کے لیے آواز اٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت ’ڈمپر ٹرک مافیا‘ کی حمایت کر رہی ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی اس معاملے میں پوری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔

مختلف تھانوں کی پولیس نے لاپرواہی سے گاڑی چلانے پر بس اور ڈمپر ڈرائیوروں کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 3 شہری جان کی بازی ہار گئے تھے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس