چین نے امریکہ کی جانب سے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کی حمایت کر دی ہے۔
چینی حکام نے جنوبی افریقہ میں منعقد ہونے والے جی 20 ممالک کے اجلاس کے دوران روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکہ کی حمایت کر دی ہے۔
ایک ماہ سے بھی کم وقت کے دوران صدر ٹرمپ نے اپنے دور حکومت کے دوران روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مخلص کوششیں کی ہیں۔
صدر کا حلف اٹھانے کے بعد ٹرمپ نے روسی ہم منصب کو ٹیلی فون کیا جس میں خطے میں پائیدار امن کے قیام کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔
چین کے وزیر خارجہ وینگ یی نے جی 20 ممالک کے اجلاس کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ چین یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی کے لیے امریکی کاوشوں کی تعریف کرتا ہے اور اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کرتا ہے۔

انھوں نےکہا کہ چین خطے میں قیام امن کی کوششوں کو بھرپور سراہتا ہے اور ہمیشہ ان کی حمایت جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے روسی صدر پوٹن سے سعودی عرب میں قیام امن کے حوالے سے مذاکرت کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی کو “ڈکٹیٹر” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں برق رفتاری سے کام کرنا ہوگا یا پھر اپنے ملک کو گنوانا ہوگا۔
صدر ٹرمپ اس وقت روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے لیے ثالتی کی کوششیں کر رہے ہیں ، اسی حوالے سے انھوں نے سعودی عرب میں روسی صدر ولادی پوٹن سے خصوصی ملاقات بھی کی۔