پہلگام واقعہ، پاکستان اور انڈیا کے درمیان اب تک کیا کچھ ہوا؟

22 اپریل 2025 کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے کے نتیجے میں تقریباً 26 لوگ ہلاک، جب کہ 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حملے کے فوری بعد انڈین میڈیا نے روایتی انداز اپناتے ہوئے واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔ پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے نے نہ صرف خطے میں شدید کشیدگی پیدا کر دی بلکہ بھارتی میڈیا کے پراپیگنڈے کو بھی بے نقاب کر دیا۔ زندہ جوڑا مردہ قرار:- حملے کے بعد انڈین میڈیا نےایک شادی شدہ جوڑے کی ویڈیوز اور تصویر یہ کہتے ہوئے چلائیں کہ یہ ایک انڈین نیول آفیسر ہے جسے قتل کردیا گیا ہے، مگر اگلے ہی روز ان کی حقیقت سامنے آ گئی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں متعلقہ جوڑے نے زندہ حالت میں آ کر وضاحت کی کہ ان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ متاثرہ خاتون نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پرانی تصاویر کو غلط طور پر انڈین نیوی آفیسر اور اس کی بیوی کے طور پر پیش کیا گیا۔ پہلگام حملہ کا ڈراپ سین، ہلاک قرار دیا گیا جوڑا سامنے آگیا#DialogueUrdu #PahalgamTerroristAttack #DropScene #Couple #Declared #Dead #Emerges pic.twitter.com/7RePfEfcOq — Dialogue Urdu (@DialogueUrdu) April 24, 2025 انہوں نے انڈین میڈیا کی جھوٹی رپورٹس کو گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا اور صارفین سے اپیل کی کہ جھوٹی خبروں کو رپورٹ کیا جائے۔ ٹی آر ایف کا ذمہ داری قبول کرنا:- حملے کے فوراً بعد انڈین میڈیا نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حملے کی ابتدائی ذمہ داری دی ریزسٹنس فرنٹ (TRF) نے سوشل میڈیا پر قبول کی ہے، جو کہ مبینہ طور پر لشکرِ طیبہ سے منسلک ایک گروہ ہے، جب کہ بعد میں اس گروہ نے یہ دعویٰ واپس لیتے ہوئے کہا کہ ان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا تھا۔ ایف آئی آر کا اندراج سوالیہ نشان کیسے؟ دوسری جانب انڈین پولیس اسٹیشن میں دائر پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ایف آئی آر نے حملے کو مشکوک بنا دیا، پہلگام پولیس اسٹیشن جائے وقوع سے 6 کلومیٹر دوری پر ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق پہلگام حملہ 13.50 سے 14.20 تک جاری رہا، جب کہ حیران کن طور پر صرف دس منٹ بعد 14.30 منٹ پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ 10 منٹ کے اندر اندر ایف آئی آر درج ہونا پہلے سے بنے بنائے منصوبے کا اشارہ دیتی ہے۔ ایف آئی آر میں پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت نامعلوم سرحد پار دہشتگرد نامزد بھی ہو جاتے ہیں، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کے مبینہ دہشت گردوں کی طرف سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی، جب کہ انڈین گورنمنٹ اور میڈیا اسے ٹارگیٹڈ کلنگ کا جھوٹا راگ الاپتا رہا ہے۔ واقعہ کے دس منٹ کے اندر اندر ایف آئی آر میں “بیرونی آقاؤں کی ایماء پر” جیسے الفاظ پہلے سے شامل کر دیے جاتے ہیں، ایف آئی آر کے سامنے آنے سے مودی حکومت کا پہلگام فالس فلیگ کا بھونڈا ڈرامہ بری طرح بے نقاب ہو چکا ہے۔ انڈیا حکومت کا مؤقف و اقدامات:- انڈین گورنمنٹ کی جانب سے حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیا گیا۔ ترجمان انڈین وزارتِ خارجہ نے کہا کہ انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا ہے۔ اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن سے فوجی مشیروں کو واپس بلا رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ انڈیا پاکستان کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات مزید کم کررہا ہے۔ انڈیا اسلام آباد سے اپنے تمام دفاعی اتاشی واپس بلائے گا۔ ترجمان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کررہے ہیں، اٹاری اور واہگہ بارڈر کو بھی بند کررہے ہیں۔ 2019 میں تعلقات کو ہائی کمشنر کی جگہ قونصلر تک کردیا تھا۔ سفارتی عملے کی تعداد کو 55 سے کم کر کے 30 تک لایا جائے گا۔ انڈین وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے پاکستان کی نیوی اور ایئرفورس کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن میں فوجی مشیروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔ After the terrorist attack in #Pahalgam, the Indian government has taken major action against #Pakistan. The spokesperson of the Ministry of External Affairs said that Sindus Water Treaty was cancelled Visas of Pakistani citizens were cancelled#PakistanEmbassy was closed… pic.twitter.com/DTsQjKmXg4 — Amit Pandey 🇮🇳 (@ISHUPANDEY) April 23, 2025 انڈین وزارتِ خارجہ نے تمام پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر انڈیا چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب 63 ہزارکروڑ انڈین روپے مالیت کے اس معاہدے میں سنگل اور ٹو سیٹر دونوں اقسام کے طیارے شامل ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق معاہدے کے تحت فرانسیسی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن کے تیار کردہ یہ طیارے بھارتی بحریہ کے طیارہ بردار بحری جہازوں سے آپریٹ کیے جائیں گے اور روسی ساختہ مِگ 29 کے طیاروں کی جگہ لیں گے۔ انڈین وزارت دفاع کے مطابق اس معاہدے میں 22 سنگل سیٹر اور 4 ٹو سیٹر طیاروں سمیت پائلٹس کی تربیت، سیمولیٹرز، متعلقہ آلات، ہتھیار اور کارکردگی پر مبنی لاجسٹک سپورٹ شامل ہے۔ معاہدے کے تحت انڈین فضائیہ کے بیڑے میں پہلے سے موجود 36 رافیل طیاروں کے لیے بھی اضافی سامان فراہم کیا جائے گا۔ ڈاسو ایوی ایشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارتی بحریہ فرانس کے بعد پہلی فورس ہے جو رافیل میرین جیٹ طیاروں کو استعمال کرے گی۔ انڈین میڈیا کے مطابق فرانسیسی کمپنی یہ طیارے 2028 سے 2032 کے درمیان بھارت کے حوالے کرے گی۔ حکومتِ پاکستان کا مؤقف و اقدامات:- وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عالمی بینک سے انڈین کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے حوالے سےکوئی بات نہیں ہوئی۔ سینئر اینکر پرسن حامد میر سےگفتگو کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عالمی بینک سے مذاکرات میں ہمارا فوکس کنٹری پارٹنرشپ فریم پر تھا، ہوسکتا ہے ان کا کوئی شعبہ اس کو دیکھ رہا ہو۔ اس سوال پر کہ کیا پاک بھارت کشیدگی سے پاکستان کی معیشت پر منفی اثرات کا خدشہ نظر آرہا ہے؟ وزیر خزانہ نے جواب دیا کہ جیو پالیٹیکس