پاکستانیوں کی بیرون ممالک سے بے دخلی کا سلسلہ رک نہیں سکا، سعودی عرب، یو اے ای، کوریا، سینیگال سمیت 8 ممالک سے 40 پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے جبکہ اب بھی 3 افراد زیر حراست ہیں۔
امیگریشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، عمان میں 4 پاکستانیوں کو بلیک لسٹ ہونے پر واپس بھیجا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یو اے ای اور ترکی سے رہائشی پرمٹ زائد المعیاد ہونے اور دیگر الزامات پر 3 پاکستانی بے دخل کیے گئے۔ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں سزا پوری ہونے اور دیگر الزامات پر 21 پاکستانی بے دخل کیے گئے ہیں۔
امیگریشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ویزے کی معیاد ختم ہونے پر عمان اور قطر سے 2 پاکستانی واپس بھیجے گئے۔
یاد رہے کہ ملک میں ابتر معاشی، معاشرتی، سیاسی حالات کے باعث نوجوانوں کی بڑی تعدد بیرون ممالک کا رخ کر رہی ہے، پاکستان کے اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ 2023 میں ملک سے انتہائی ہنر مند افراد کی بڑی تعداد بیرون ملک منتقل ہو چکی ہے۔
2024 میں نوجوانوں کی بیرون ممالک منتقلی میں تقریباً 119 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ملازمت کے لیے بیرون ملک جانے والے انتہائی ہنر مند افراد کی تعداد 2022 میں 20 ہزار 865 تھی جو 2023 میں بڑھ کر 45 ہزار687 ہو گئی ہے۔
اسی طرح اعلیٰ تعلیم یافتہ اور نیم ہنر مند افراد کے ملک کے چھوڑ کر دیگر ممالک میں کام کرنے کی غرض سے منتقل ہونے کی شرح میں بھی 26.6 فی صد اور 2.28 فی صد کا بالترتیب اضافہ دیکھا گیا ہے۔
دوسری طرف ملک چھوڑ کر جانے والے غیر ہنر مند افراد کی کیٹگری میں بھی 8.7 فی صد کا اضافہ دیکھا گیا تاہم بیرون ملک ملازمت کے لیے رجسٹرڈ ہنر مند کارکنوں کی تعداد 2022 میں تین لاکھ 47 ہزار 733 سے کم ہو کر 2023 میں تین لاکھ 14 ہزار 932 ہو گئی ہے۔
یہ رجحان 2024 میں بھی زور و شور سے جاری ہے جب 40 مختلف کیٹیگریز میں مئی تک کے اعداد و شمار کے مطابق تین لاکھ 81 ہزار سے زائد ہنر مند افراد کام کی غرض سے بیرون ملک منتقل ہو گئے۔