مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے خون ریز حملے نے جہاں خطے کو ہلا کر رکھ دیا، وہیں اس پر سابق پاکستانی کرکٹر دانش کنیریا کے ایک متنازع ٹوئٹ نے پاکستان میں غصے کی لہر پیدا کردی ہے۔
دانش کنیریا نے نہ صرف حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف کو بھی براہ راست نشانہ بنایا، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی جنگ چھڑ گئی۔
دانش کنیریا نے اپنے اس ٹوئٹ میں لکھا “اگر پاکستان اس حملے میں ملوث نہیں تو وزیراعظم اب تک مذمت کیوں نہیں کر رہے؟
آپ کی فورسز اچانک ہائی الرٹ پر کیوں ہیں؟ اس لیے کیونکہ آپ سچ جانتے ہیں۔ شرم آنی چاہیے، آپ دہشتگردوں کو پناہ دے رہے ہیں۔“
کنیریا نے ٹوئٹ میں وزیراعظم کو مینشن کرتے ہوئے کہا کہ خاموشی سب سے بڑا اعتراف ہے۔
یہ ٹوئٹ منظر عام پر آتے ہی پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اور سیاسی حلقوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ صارفین نے دانش کنیریا پر الزام عائد کیا کہ وہ بغیر ثبوت کے ملک دشمن بیانیہ پھیلا رہے ہیں۔
بعض نے تو یہاں تک کہا کہ یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتا ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں انڈیا کے “فالس فلیگ آپریشن” کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انڈیا کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر شدید ردعمل دیا گیا۔
اجلاس میں واہگہ بارڈر، فضائی حدود اور ہر قسم کی تجارتی سرگرمی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور واضح طور پر کہا گیا کہ پانی روکنے کو اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پہلگام میں ہونے والی اندوہناک فائرنگ میں 28 سیاح جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے تھے۔ پاکستان کی جانب سے اس حملے پر افسوس کا اظہار بھی کیا گیا تھا، تاہم کنیریا کے بیان نے اس افسوس ناک صورت حال میں ایک نئی سیاسی گرمی جوشی بھر دی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ تنازع کس سمت جاتا ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ دانش کنیریا کا بیان نہ صرف پاکستان میں بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک نئی بحث کا آغاز کر چکا ہے۔