انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی 2023 کے فسادات میں ملوث 20 ملزمان کو سزا سنا دی ہے۔
ان ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ترنول ریلوے اسٹیشن پر حملہ کیا، عمارت کو نقصان پہنچایا اور ریکارڈ کو نذر آتش کیا۔
پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت میں پیش کیے گئے دلائل میں کہا گیا کہ ملزمان نے دوران ٹرائل دفعہ 164 کے تحت اقبالی بیانات دیے ہیں جن میں انہوں نے پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے اکسانے اور بہکانے کا ذکر کیا۔
ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے پی ٹی آئی قیادت کے کہنے پر حملہ کیا اور اس پر پچھتاوا بھی ظاہر کیا۔
عدالت نے ملزمان کو 6 ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ یہ سزائیں ایک ساتھ چلیں گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ملزمان دو سال سے ضمانتوں پر تھے، لیکن عدالت کے حکم پر انہیں کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے ستمبر 2023 کے احتجاج کے مقدمات میں ملوث عالیہ حمزہ اور نعیم پنجوتھ کی عبوری ضمانتوں میں 15 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے۔
عالیہ حمزہ کی عدم حاضری کی وجہ سے عدالت نے ان کے خلاف 4 مقدمات میں ضمانت خارج کی تھی۔ ان کے خلاف 28 ستمبر کو احتجاج کے دوران 4 مقدمات درج کیے گئے تھے جبکہ نعیم پنجوتھ کے خلاف ستمبر میں کیے گئے احتجاج کے 2 مقدمات درج ہیں۔
عدالت میں پیشی کے دوران ملزمان نے سزاؤں میں نرمی کی درخواست کی تھی۔
مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ معطل: انڈٰیا نے مقبوضہ کشمیر میں بجلی کے’غیرقانونی‘ منصوبوں پرکام شروع کر دیا
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت نے انہیں مالی یا قانونی معاونت فراہم نہیں کی اور وہ اپنے کیے پر پچھتاوا رکھتے ہیں۔
یہ فیصلے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ 9 مئی کے فسادات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائیاں جاری ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی عدالتوں اور فوجی عدالتوں میں ان مقدمات کی سماعت سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ریاست فسادات میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے سنجیدہ ہے۔
تاہم، پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کی جانب سے ان فیصلوں پر مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں جو آئندہ دنوں میں سیاسی منظرنامے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کا یہ فیصلہ 9 مئی کے فسادات میں ملوث افراد کے لیے ایک سنگین پیغام ہے۔
عدالت نے ملزمان کو سزا دے کر یہ ثابت کیا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں اور فسادات میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔