انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف بلااشتعال اور بزدلانہ فضائی حملوں میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہو گئے جبکہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے میں نوسیری ڈیم کو نقصان پہنچا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران صورتحال سے آگاہ کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق انڈٰیا نے گزشتہ رات پاکستان کے مختلف علاقوں میں 6 مقامات کو نشانہ بنایا۔
یہ حملے رات کی تاریکی میں کیے گئے جن کا مقصد پاکستان کی سول آبادی، عبادت گاہوں اور اسٹریٹجک تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔ ان حملوں میں مجموعی طور پر 26 معصوم شہریوں کی جانیں چلی گئیں جبکہ 46 زخمی ہوئے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق انڈیا نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کے اسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ نوسیری ڈیم پر حملے سے بجلی کے پیداواری نظام کو نقصان پہنچا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے اس اقدام کو “انتہائی خطرناک اور ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی قوانین اور جنگی روایات کے مطابق ہائیڈرو اسٹرکچرز کو نشانہ بنانا ناقابلِ برداشت فعل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر انڈین فوجی جارحیت، عالمی ردعمل بھی سامنے آگیا
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے دشمن کے اس حملے کا بھرپور جواب دے رہا ہے اور اپنی مرضی کے وقت، مقام اور وسائل کے مطابق مزید جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق انڈٰیا نے نہ صرف شہری آبادی کو نشانہ بنایا بلکہ مساجد اور عبادت گاہوں کو بھی اپنے حملوں کا ہدف بنایا۔
انہوں نے بتایا کہ احمد پور شرقیہ میں مسجد سبحان اللہ پر حملے میں 13 افراد شہید ہوئے جن میں دو تین سالہ بچیاں، سات خواتین اور چار مرد شامل ہیں۔ اس حملے میں 37 شہری زخمی ہوئے، جن میں 9 خواتین بھی شامل ہیں۔
مظفرآباد کے قریب مسجد بلال پر حملے میں 3 شہری شہید ہوئے جبکہ ایک بچی اور ایک لڑکا زخمی ہوا۔
کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا جہاں ایک 16 سالہ بچی اور 18 سالہ نوجوان شہید ہوئے جبکہ ان کی ماں اور بہن زخمی ہوئیں۔
اس کے علاوہ مریدکے میں مسجد ام القریٰ پر حملے میں 3 شہری شہید ہوئے جبکہ ایک زخمی ہوا۔ سیالکوٹ میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جبکہ شکر گڑھ میں ایک ڈسپنسری کو نقصان پہنچا۔
لازمی پڑھیں: بلا اشتعال حملہ ہرگز بے جواب نہیں رہے گا، فیصلہ کن ردعمل جاری ہے، شہباز شریف
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ انڈین فوج نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھی سیز فائر کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔
بلااشتعال گولہ باری کے نتیجے میں پانچ معصوم شہری شہید ہوئے، جن میں ایک پانچ سالہ بچہ بھی شامل ہے جبکہ پاک فوج نے اس اشتعال انگیزی کا فوری اور مؤثر جواب دیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق انڈیا کی فضائی جارحیت کے جواب میں پاکستان ایئر فورس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے پانچ جنگی طیارے اور ایک لڑاکا ڈرون کو نشانہ بنایا۔
گرائے گئے طیاروں میں تین رافیل، ایک مگ 29 اور ایک سخوئی 30 شامل ہیں جبکہ ایک ہیرون ڈرون بھی تباہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ گرائے گئے انڈین طیارے جنرل ایریا بھٹنڈا، جموں، اونتی پور، اکھنور اور سری نگر میں جا گرے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان چاہتا تو دشمن کے 10 سے زائد طیارے بھی مار گرائے جا سکتے تھے مگر ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ کوئی پاکستانی طیارہ انڈین فضائی حدود میں داخل نہیں ہوا اور نہ ہی دشمن کے طیارے پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہونے پائے۔ پاکستان ایئر فورس کے تمام اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
ضرور پڑھیں: خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں، انڈیا نے پانی روکنے کے لیے تعمیرات کیں تو تباہ کردیں گے، خواجہ آصف
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ حملے کے وقت پاکستانی فضائی حدود میں 57 غیر ملکی پروازیں موجود تھیں۔ انڈین حملے سے ہزاروں سویلین مسافروں کی زندگیاں خطرے میں آ گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان میں سے کوئی پرواز نشانہ بن جاتی تو اس کے تباہ کن نتائج ہوتے جن کا انڈین منصوبہ سازوں کو اندازہ تک نہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے قوم کی مکمل حمایت سے انڈین حملے کے چند لمحوں بعد ہی بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صرف اپنے دفاع میں کارروائی کی ہے اور انڈین حملے کا مزید جواب دینے کا حق اپنے پاس محفوظ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کو یہ جان لینا چاہیے کہ پاکستان کی افواج اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ دشمن کی ہر جارحیت کا جواب دیا جائے گا اور کسی کو بھی پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔