Follw Us on:

چینی ساختہ پاکستانی جے-10 طیاروں نے انڈین رافیل طیارے مار گرائے، امریکی حکام

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پاکستان نے چینی ساختہ جے-10 سی طیاروں کی مدد سے کم از کم دو انڈین جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ (فوٹو: گوگل)

پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ فضائی کشیدگی کے بعد امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان نے چینی ساختہ جے-10 سی طیاروں کی مدد سے کم از کم دو انڈین جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔

عالمی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے بتایا ہے کہ پاکستان کے جے-10 طیاروں نے فضاء سے فضاء میں مار کرنے والے میزائل داغ کر انڈین طیاروں کو نشانہ بنایا، جب کہ دوسرے اہلکار کے مطابق ان میں سے ایک طیارہ فرانسیسی ساختہ رافیل تھا۔

دونوں امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس جھڑپ میں امریکی ساختہ ایف-16 طیارے شامل نہیں تھے۔

اس جھڑپ میں امریکی ساختہ ایف-16 طیارے شامل نہیں تھے۔ (فوٹو: گوگل)

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے، جب کسی مغربی ادارے نے پاکستانی چینی ساختہ طیاروں کے ذریعے انڈین طیاروں کو مار گرانے کی تصدیق کی ہے۔ اس سے قبل مقامی انڈین حکام نے تین انڈین طیاروں کے گرنے کی غیر مصدقہ اطلاعات دی تھیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے “تصدیق کی کہ”پاکستانی جے-10 طیاروں نے تین انڈین رافیل طیارے مار گرائے ہیں۔

پاکستان کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مجموعی طور پر پانچ انڈین طیارے فضائی جھڑپ میں مار گرائے گئے ہیں۔

دوسری جانب انڈین فضائیہ نے رائٹرز کی رپورٹ پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔’

انڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس نے پاکستان کے اندر ‘دہشتگردی کے ٹھکانوں’ کو نشانہ بنایا ہے، تاہم اپنے کسی طیارے کے نقصان کی تصدیق نہیں کی۔

انڈیا کے بھیجے گئے 25 ڈرون مار گرائے۔ (فوٹو: گوگل)

خیال رہے کہ انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے شہر جموں میں جمعرات کی رات زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں، جنہیں انڈین عسکری ذرائع نے پاکستانی ڈرون حملے قرار دیا ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ اس نے رات بھر انڈیا کے بھیجے گئے 25 ڈرون مار گرائے، جب کہ انڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس کی فضائی دفاعی نظام نے پاکستانی ڈرونز اور میزائل حملوں کو ناکام بنایا۔

یاد رہے کہ امریکہ، روس اور چین سمیت دیگر عالمی طاقتوں نے جنوبی ایشیا کے اس ایٹمی فلیش پوائنٹ پر جاری کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل اور بات چیت کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس