صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ننکانہ صاحب جیسے مقدس مقام پر مبینہ ڈرون حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے کھلی جارحیت قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے ایک بار پھر مذہبی منافرت کو ہوا دے کر خطے کے امن کو داؤ پر لگا دیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری، سکھ رہنما سردار بشن سنگھ، ستونت کور، سردار جسکرن سنگھ، کلیان سنگھ کلیان سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے پاکستان میں مساجد کو نشانہ بنانا اور اقلیتوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا انتہائی قابلِ مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ سکھ پارلیمنٹ بھی انڈین جارحیت کی کھل کر مذمت کر چکی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلگام میں رچایا گیا جعلی اور منصوبہ بند ڈرامہ پاکستان پر الزام تراشی کی نئی کوشش ہے۔ اس مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا اور پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔
رمیش سنگھ اروڑہ نے واضح کیا کہ انڈیا مسلسل دھمکیاں دے کر اپنی بدمعاشی کا مظاہرہ کر رہا ہے لیکن پاکستان کی مسلح افواج ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا ایک گہری سازش کے تحت مسلم اور سکھ برادری کے درمیان خلیج پیدا کرنا چاہتا ہے تاکہ نفسیاتی جنگ کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کیا جا سکے۔ سکھ برادری کو گمراہ کرنے کے لیے یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان امرتسر اور گولڈن ٹیمپل پر حملہ کرنا چاہتا ہے جو کہ سراسر جھوٹ اور بے بنیاد الزام ہے۔
لازمی پڑھیں: انڈین حملوں کے جواب میں پاکستان کی کاری ضرب، ائیر بیسز تباہ کر دیں
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ ریاست پاکستان کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں اور نہ ہی ایسا سوچا جا سکتا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہا ہے۔ حالیہ بیساکھی تہوار کے موقع پر دنیا بھر سے آئے سکھ یاتریوں نے پاکستان کی میزبانی اور محبت کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ سکھ کمیونٹی ہمیشہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتی ہے کیونکہ یہ بابا گرو نانک دیو جی کی جنم بھومی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کا محافظ ہے اور ہر مذہب، ہر عقیدے اور ہر برادری کو مساوی احترام دیا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان ان کے تحفظ اور ترقی کے لیے ہر سطح پر کوشاں ہے۔
آخر میں رمیش سنگھ اروڑہ نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ انڈیا کے جارحانہ اور مذہبی منافرت پر مبنی رویے کا فی الفور نوٹس لیا جائے۔
صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری نے کہا کہ اس وقت انڈین میڈیا زہر اُگل رہا ہے جبکہ پاکستانی میڈیا اپنی افواج کے ساتھ کھڑا ہے۔
سکھ رہنماؤں نے اس موقع پر کہا کہ ننکانہ صاحب، کرتارپور اور دیگر مقدس مقامات سکھ برادری کے لیے ہمیشہ کھلے رہیں گے اور پاکستان ایک پرامن ریاست ہوتے ہوئے اپنی سالمیت، عوام اور اقلیتوں کے تحفظ پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔