نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے گزشتہ روز خضدار میں بچوں پر ہونے والے حملے کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست ایسی کارروائیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے اس ناسور کا مکمل خاتمہ قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کو واپس آنے کی اجازت دینے کا خمیازہ آج ملک کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
ان کے مطابق ماضی میں 35 سے 40 ہزار افراد کو داخلے کی اجازت دی گئی تھی، جس کے اثرات آج کی صورتحال میں نمایاں ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے کچھ حصوں پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا جس پر ازسرنو توجہ کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ مستقبل کی حکمتِ عملی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جامع لائحہ عمل طے کرے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور عاصم منیر کا کوئٹہ کا ہنگامی دورہ، ایوانِ صدر کی تقریب مؤخر
انڈیا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کو جو جواب ملا ہے، اس سے سبق سیکھنا چاہیے۔
انہوں نے انڈیا کو پر اکسیز کارروائیوں سے باز آنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے جارحیت کا خاتمہ ناگزیر ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور تمام ادارے ایک صفحے پر ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان کی جانب سے اٹھائے گئے نکات سے مکمل اتفاق بھی ظاہر کیا۔
دوسری جانب اسحاق ڈار نے پاک افریقہ تعلقات پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
لازمی پڑھیں: اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو اس کے لیے پاکستان ہر وقت تیار ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افریقہ کو ٹیکسٹائل اور سرجیکل آلات کی برآمدات کی پیشکش کی ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت آئی ٹی اور زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جنہیں استعمال میں لا کر اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
نائب وزیر اعظم نے پاک افریقہ پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا کردار باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
ان کے بقول پاکستان اور افریقہ کے درمیان کیپسٹی بلڈنگ میں تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے اس اجلاس کو پاک افریقہ دوستی کا ایک تاریخی لمحہ قرار دیا اور کہا کہ آج کا دن دونوں ممالک کے دیرینہ، باہمی اور مثالی تعلقات کی علامت ہے۔
مزید پڑھیں: خضدار حملہ، 4 بچوں سمیت 6 جاں بحق: ’انڈیا کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کا مکمل صفایا کیا جائے گا