سابق وزیرِ خارجہ و چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات ہوسکتی ہیں، شفافیت مشکل مرحلہ نہیں کیونکہ یہ سیٹلائیٹ کا زمانہ ہے۔
اسلام آباد میں میٹ دی پریس میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انڈیا کو سفارتی محاذ پر بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا، انڈین جارحیت کے خلاف پاکستان کو تاریخی فتح ملی۔
بلاول بھٹو نے پاکستان-انڈیا کشیدگی کے دوران پاکستانی میڈیا کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انڈین میڈیا کا جھوٹ اور پروپیگنڈہ ہر سطح پر بے نقاب ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بیانیے کی جنگ میں انڈیا کے خلاف کامیابی حاصل کی، سوشل میڈیا کے محاذ پر بھی انڈیا شکست کھا گیا، پانچ دن کی جنگ میں پاکستانی میڈیا نے اپنی ساکھ بنائی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جنگ جیتنے کے بعد بھی امن کی بات کرتے ہیں، وزیرِاعظم شہباز شریف نے فیصلہ کیا کہ ہم شفاف تحقیقات کرنے کے لیے تیار ہیں، اب شفافیت مشکل مرحلہ نہیں کیونکہ یہ سیٹلائیٹ کا زمانہ ہے۔

نجی نشریاتی ادارے 24 نیوز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جنگ کے دوران پاکستان نے کریڈیبلیٹی دکھائی، وزیر اعظم اگر بروقت فیصلہ نہ کرتے تو انڈیا جھوٹا بیانیہ بناتا، انڈیا کی کریڈیبلیٹی کو نقصان پہنچایا ، پاکستان نے جنگ کے دوران ٹرانس پیرنسی کامظاہر ہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کو امن کا پیغام دیا ہمارا بیانیہ دنیا نے تسلیم کیا، دنیا نے پاکستان کے خلاف انڈین بیانیہ مسترد کیا ہے ، وزیر اعظم نے ہمیں امن کا نعرہ دیا،انڈیا کشمیر کو اندرونی ایشو بنانے کی کوشش میں تھا ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کے مطابق کشمیر کا مسئلہ بین الاقوامی مسئلہ ہے، ہمارے درمیان ایسے کوئی مسائل نہیں جو صرف جنگ سے حل ہوں، یہ تمام مسائل بات چیت سے حل ہو سکتے ہیں، ہمارا یہ بیانیہ تھا، انڈیا کا ایک ہی بیانیہ تھا کہ پاکستان ٹیررستان ہے، ہم صرف پاکستان نہیں انڈیا کے عوام کا بھی مقدمہ لڑ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار
انہوں نے کہا کہ اب مودی چاہتا ہے کہ ہم نسل در نسل لڑیں، انڈیا کا جو نفرت کا تقسیم کا پیغام ہیں اُمید ہے کہ اس طرف نہ جائیں، 2019 کے بعد یہ سب سے بڑی کامیابی ہے کہ کشمیر اب بین الاقوامی مسئلہ مانا جا رہا ہے،انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کی ہے،اگر انڈیا نے سندھ طاس معاہدہ نہ مانا تو ہم جنگ کرنی پڑی تو جنگ کریں گے ۔