امریکہ کی سینیٹ نے کیش پٹیل کی 9ویں ایف بی آئی ڈائریکٹر کے طور پر تعیناتی کی توثیق کر دی ہے، کیش پٹیل کو 49 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے عہدے کے لیے موزوں قرار دیا گیا۔
کیش پٹیل بھارتی نژاد امریکی ہیں اور ان کا پورا نام “کشیپ پرمود ونود پٹیل” ہے ۔ سینیٹ سے ان کی توثیق کے بعد پٹیل ایف بی آئی کے نہ صرف پہلے بھارتی بلکہ پہلے ایشیائی نژاد ڈائریکٹر بن گئے ہیں جن کا تعلق نیویارک سے ہے۔
کیش پٹیل ایک شاندار وکیل اور تفتیش کار ہیں جنہوں نے اپنا کیریئر بطور اٹارنی نیویارک سے شروع کیا تھا، کیش نے اپنا زیادہ تر وقت بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے، انصاف کا دفاع کرنے اور امریکی عوام کا تحفظ کرنے میں گزارا ہے۔
پٹیل ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جینس اور امریکی وزیر دفاع کے چیف آف سٹاف بھی رہ چکے ہیں۔

وہ خفیہ معلومات جمع کرنے کے ایف بی آئی کے اختیارات کو محدود کرنے کے حامی رہے ہیں۔ پیٹل ایکٹنگ ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کے پرنسپل ڈپٹی کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
پیٹیل نے نیشنل سکیوریٹی کونسل اورایوان کی سیلیکٹ کمیٹی آن انٹیلی جینس میں بھی خدمات انجام دی ہیں، جہاں انہوں نے 2016 کے امریکی انتخابات پر روس کے اثرانداز ہونے سے متعلق تحقیقات کی قیادت کی تھی۔
پٹیل نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ مجھے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے نویں ڈائریکٹر کے طور پر تصدیق ہونے پر فخر ہے۔
انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اٹارنی جنرل بوندی کے “غیر متزلزل اعتماد اور حمایت” کے لیے شکریہ ادا کیا۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کے عہدہ کی معیاد 10 سال ہوتی ہے جس کا مقصد انہیں سیاسی اثر و رسوخ اور کسی مخصوص صدر یا انتظامیہ سے دور رکھنا ہے۔
پٹیل کو نومبر میں کرسٹوفر رے کی جگہ نامزد کیا گیا تھا، جنہیں ٹرمپ نے 2017 میں اپنی مدت صدارت کے دوران منتخب کیا تھا اور سات سال سے زیادہ عرصے تک خدمات انجام دیں۔انہوں نے صدرٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا تھا۔