وزیراعظم شہباز شریف آج شام قوم سے خطاب کریں گے جس میں وہ بھارت کے ساتھ کشیدگی پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
انہوں نے اس معاملے پر تمام اہم سیاسی رہنماؤں سے بھی رابطہ کیا ہے جن میں بلاول بھٹو، بیرسٹر گوہر، مولانا فضل الرحمان، خالد مقبول صدیقی، حافظ نعیم الرحمان، خالد حسین مگسی، چودھری سالک حسین اور ایمل ولی خان شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر میزائل اور ڈرون حملے کیے، لیکن پاکستان نے پہلے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدار تحقیق کی تجویز دی تھی جسے بھارت نے مسترد کر دیا۔ آج صبح بھارت نے دوبارہ حملے کیے اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیں: انڈین حملوں کے جواب میں پاکستان کی کاری ضرب، ائیر بیسز تباہ کر دیں
وزیراعظم نے کہا کہ پاک فوج نے “آپریشن بنیان مرصوص” کے ذریعے بھارت کو بھرپور جواب دیا اور ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر حملے کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی بہادر فوج پر فخر ہے اور میں پوری قوم کو اس کامیاب کارروائی پر مبارکباد دیتا ہوں۔
سیاسی رہنماؤں نے بھی پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت اور حوصلے کو سراہا اور وزیراعظم کو یقین دلایا کہ پوری قوم مشکل وقت میں متحد ہے۔