امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ قومی یکجہتی پیدا کرنے کی جتنی ذمہ داری قوم کی ہے اس سے بڑھ کر حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت ایسے اقدام کرے جس سے دوریاں کم ہوں، ایسے ماحول میں سیاسی قیدیو کو چھوڑا جاتا ہے۔ امیرجماعت اسلامی نے جمعہ کے روز ’یوم عزم‘ کے طور پر منانے کا اعلان کردیا۔
قوم کی توقعات ہیں کہ افواج پاکستان دفاع کرے۔ انڈیا کو بھوپور جواب دیا جائے، پاکستانی قوم منتظر ہے۔
ایسا نہ ہو کہ وزرا مودی کے چہرہ بے نقاب کرتے کرتے خود کہیں تصویر میں نظر نہ آجائیں ۔
انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو مؤثر سفارتی و میڈیا کردار ادا کرنا ہوگا، مودی آر ایس ایس کا اصل چہرہ ہے، گجرات میں قصاب کے طور پر سامنے آیا۔
مودی نے بھارت میں مسلمانوں، مسیحیوں، سکھوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف مسلسل اقدامات کیے
بھارت کی حکومت آر ایس ایس کے نظریاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، بنگلہ دیش میں عوام بھارت کے خلاف اور پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔
مزید پڑھیں: رات گئے انڈیا کے پاکستان میں 6 مقامات پر میزائل حملے اور پاکستانی فضائیہ کا جواب
ان کہا کہنا تھا کہ مودی کے جھوٹ 1995 سے سامنے آ رہے ہیں، سکھوں کا قتل بھی اسی تسلسل کا حصہ ہے، پاکستان میں ماضی میں امریکی دباؤ پر غلط فیصلے کیے گئے، را اور سی آئی اے کو مواقع دیے گئے، بلوچستان کے عوام پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کے مسائل سننے کی ضرورت ہے۔
بلوچ نوجوانوں نے بھارت و اسرائیل کے خلاف ریلیاں نکال کر اپنے موقف کا اظہار کیا، کے پی کے عوام کے سیکیورٹی و ترقیاتی مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنا ہوگا، پانی کا مسئلہ ایک ارب عوام کو متاثر کر رہا ہے، بھارت پانی روک رہا ہے، جنگیں فوجیں نہیں، قومیں لڑتی ہیں—قوم کو اتحاد و شعور کی ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت نے آج تک پاکستان کے وجود کو تسلیم نہیں کیا، ہر سطح پر سازشیں جاری ہیں، ہم جنگ نہیں چاہتے مگر اپنی سالمیت اور وقار کا ہر صورت دفاع کریں گے، بھارت و اسرائیل کا گٹھ جوڑ، فلسطینیوں اور کشمیریوں پر یکساں مظالم ڈھا رہا ہے۔
اسرائیلی افواج اور بھارتی افواج کا باہمی تعاون، کشمیر و غزہ میں ایک جیسے مظالم
فلسطین کے مسئلے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، غزہ میں انسانی بحران پر عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ ہے۔
بھارت میں پانچویں جنریشن ٹیکنالوجی کا غلط استعمال ہو رہا ہے، مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے، جمعہ کو یوم عزم کے طور پر منانے کا اعلان، ملک گیر ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، قوم کو بیانات نہیں، عملی اقدامات اور اعتماد کی ضرورت ہے۔
حکومت حج کے متعلّقہ مسائل فوری حل کرے، ہزاروں عازمین متاثر ہوئے ہیں، حج کی سعادت سے محروم ہونے والے افراد کو حق ملنا چاہیے، سعودی حکومت سے رابطہ کیا جائے، قوم کے اتحاد و اتفاق کی بحالی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔